سوال :
سودی بینکوں میں حلال سرمایہ کاری کے حکم کے بارے میں دریافت کیا گیا؟
خلاصہ فتوی:
جواب دیا گیا کہ جائز نہیں ہے کیونکہ بینکو ں کی
بنیاد سود پر ہے اور ان سے لین دین کرنا اور ان میں
سرمایہ کاری کرنا جائز نہیں ہے۔
فتاوى
اللجنۃ الدائمہ21406
تبصرہ:
جب
بینک یہ دعوی کريں کہ وہ شریعت اسلامیہ کے مطابق کام
کر رہے ہیں اور انکے لۓ معروف علماء کرام پر مشتمل ایک
نگراں کمیٹی ہے ۔اور اس نےان کے معاملات کی تائيد كى
ہے کہ یہ شریعت کے مطابق ہیں تو ايسے بینکوں سے
معاملات کرنا جائز ہے ۔
علمی رد:
جب یہ
دعوی کیا جاۓ کہ بینک شریعت اسلامیہ کے مطابق کام کر
رہے ہیں اور انکے لۓ معروف علماء کرام پر مشتمل ایک
نگراں کمیٹی ہو ۔اور یہ علماہ کرام ان بینکوں کے
معاملات کی تو ثیق کریں کہ یہ شریعت کے مطابق ہیں تو
اس وقت ان بینکوں سے معاملات کرنا جائز ہے۔
تو
ایسی صورت میں ان معاملات کی ذمہ داری شرعی نگرا ں
کمیٹی پر ہوگی۔ للہ اعلم۔
ڈاکٹر انس ابو شادی