فتوے اظھار کريں
س :
میرا خاوند اپنے اًپکو مجھ سے برتر تصور کرتا ہے، اس دلیل سے کہ ”الرجال قوامون على النساء“ مرد عورتوں پر حاوی ہے؟ اپنے نفس کو زیادہ حق دیتا ہے یہ جانتے ھوے کہ انسان اللھ کے نزدیک برابر ھے تو کیا مرد کا عورت پر حاوی ھونا تکلیف ھے یا تشریف؟
|
ج :
ھمارا دین مرد اور عورت کے درمیان فرق نھیں کرتا ھے َ، تو ہر کسی کو تقوی اور نیک عمل کی وجہ سے فضیلت ملتی ھے اور اسلام نے شادی کو سکن، محبت اور رحمت بنایا ھے، میا اور بیوی کا ایک دوسرے پر حق ھے اور اللھ کے قول کا مطلب: "الرِّجَالُ قَوَّامُونَ عَلَى النِّسَاءِ بِمَا فَضَّلَ اللَّهُ بَعْضَهُمْ عَلَى بَعْضٍ وَبِمَا أَنفَقُوا مِنْ أَمْوَالِهِمْ"، (کے مرد عورت پے حاوی ھے اللہ کو ایک دوسرے پر فضیلت دینے اور ان کے مال خرچ کرنے کی وجہ سے)، یعنی مرد عورت کا امین ھے اور اسکی رعایت اللہ کی رضا مندی کے مطابق ضروری ھے بایں طور حاوی ھونا شرف کی بات نھیں تکلی کی بات ھے اسلے کہ وہی اسکی حفاظت اور پھنانے خرچ کرنے کا ذمہ دار ھے اسلے مرد کو اپنی بیوی پر فضیلت دینا یا واجبات کی ادائگی کا عار دلانا کسی بھی حال میں درست نھیں، ھم اللہ سے دعا کرتے ھیں کے تم دونوں کے درمیان محبت اور رحمت پیدا کردے۔
شیخ حمدی امین
|
.... دوسروں کے |
|
|

عندك سؤال فى الدين؟
خدمة الهاتف الإسلامي ترفع الحرج والحيرة عن أي مسلم وتوفر له الإجابة القاطعة عن أي سؤال أو إستفسار ديني، من خلال أرقام الخدمة التليفونية أو الموقع الإلكترونى.
Share with
Others
Share Islamic Hotline with your
friends, family and colleagues
|