فتوے اظھار کريں
س :
میں شا دی شدہ عورت ھوں، اور میں ھمیشہ اپنے شوھر سے انترنیت کے سامنے زیادہ دیر بیٹنے اور (Internet Chat)، اور بری تصویریں ارسال کرنے کی وجہ سے پریشان ھوں، مین نے اسے نصیحت کیا پر مانا نھیں، تو کیا میں اسکے ساتھ رھوںیا الگ ھو جاوںْ؟
|
ج :
تمہارے شوہر کا فعل نئ ٹکنو لوجی اور انٹر نٹ کا غلط استعمال اللھ کی ناراضگی کا سبب ھے لیکن تم ہمیشہ نصیحت کرتی رھو اور اسے اس غلط کام سے روکو اور اسکی ضرورتوں کو پوری کرو، اور صبر سے کام لو کیوں کہ اللھ کے رسول نے فرمایا: "أيُما إمرأة صَبـَرت عَلَى سُوء خُلـُق زَوْجِـِهَا إِلا وأَعَطَاهَا الله مِن الأجرِ ِمثل َمَا أَعَطْى آسِيَة بَنَت مُزَاحِم"، (جو بھی عورت اپنے شوہر کے برے اخلاق پر صبر کرتی ہے تو اللھ اسے اچھا بدلہ دیگا جیساا کہ اًسیہ بنت مزاحم کو عطا کیا)، اور جب اسلاح کی طرف نہ لوٹے تو طلاق مانگو، تم جس حال میں ہو اللھ تمہاری مدد کرے۔
ڈاکٹر صبری عبد اللرووف
|
.... دوسروں کے |
|
|

عندك سؤال فى الدين؟
خدمة الهاتف الإسلامي ترفع الحرج والحيرة عن أي مسلم وتوفر له الإجابة القاطعة عن أي سؤال أو إستفسار ديني، من خلال أرقام الخدمة التليفونية أو الموقع الإلكترونى.
Share with
Others
Share Islamic Hotline with your
friends, family and colleagues
|