www.elhatef.com أو www.islamichotline.co.uk نحيطكم علماً بأن خدمات الهاتف الإسلامي غير متاحة حالياً على أرقام الهاتف من خارج مصر، ويسعدنا إستقبال إستفساراتكم وأسئلتكم عبر البريد الإلكتروني الخاص بخدمة الهاتف الإسلامي من خلال موقعنا الدائم


فتوے اظھار کريں


س :
میرا اور میری بہن کا شویر دونوں شقیقی بھای ہیں، میری بہن کا شوہر مسافر تھا اسکی واپسی پر میری بہن نفاس کی حالت میں تھی، اس لے اس نے میرے ساتھ جماع کرنے کی اجازت میرے شویر سے طلب کی اس کے نفاس کی مدت ختم ھونے تک، اور حقیقت میں میرے شوہر نے مجھ سے اجازت طلب کی تو کیا میں اسکی بات مانوں؟
ج :

یہ انتہائ شرمناک بات ھے کہ تمھارے شوہر کو پتہ نہیں کہ یہ کبیرہ گناہ ہے۔ نبی نے فرمایا: "لاَ يَدخُل الجَنَة دَيُوثْ قَالُوا ومَن الدَيُوثْ يا رَسُولْ الله قَالَ الذِى لا يَغَارْ عَلىَ أَهلِه"، (کہ دیوث جنت میں داخل نہیں ہوگا، صحا بہ نے پوچھا کہ دیوث کون ہے تو اًپ نے فرمایا جو اپنے اہل پر غیرت نہیں کرتا)، تو تمہیں اس گناہے کبیرہ یعنی زنا کے ارتکاب کی موافقت جائز نہیں، کیوں کہ اًپ نے فرمایا: "إِنَ مِنْ أَكَبَر الكَبَائِر أَنْ يَضَعْ الرَجَل مَاؤُه فَىِ رِحِم اِمْرَأةً لَا تَحِلَ لَهُ"، (کبیرا گناہ یہ ہیکہ اًدمی اپنا پانی ایسی عورت کے رحم میں ڈالے جو اسکے لے حلال نہیں)۔ تم پر واجب ہیکہ اپنے شوہر اور بہن کے شوہر کواللہ سے توبہ کی نصیحت کرو اور بتاو کہ یہ اسلام یا کسی بھی ادیان سماویہ میں جائز نہیں۔

 

ڈاکٹر عبد الغفار ھلال

 

     ....        دوسروں کے
 





عندك سؤال فى الدين؟
خدمة الهاتف الإسلامي ترفع الحرج والحيرة عن أي مسلم وتوفر له الإجابة القاطعة عن أي سؤال أو إستفسار ديني، من خلال أرقام الخدمة التليفونية أو الموقع الإلكترونى.

         
         
©2009 Islamic Hotline
Powered By: T.I.T Solutions